عمران خان نااہلی کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ میں بینچ تشکیل

Islamabad High Court

اسلام آباد: عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کل کیس کی سماعت کرے گا۔ بینچ کے دوسرے رکن جسٹس اطہر من اللہ ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ شہدا فاؤنڈیشن کے حافظ احتشام احمد اور پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کرے گا۔

ہائی کورٹ کا بینچ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے دائر متفرق درخواستوں کی بھی سماعت کرے گا۔

پاکستان کے آئندہ متوقع وزیراعظم کی نااہلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں حافظ احتشام نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے اور صرف دو بیٹوں سمیت ایک اہلیہ کو زیرکفالت ظاہر کیا جبکہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔

درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ عمران خان کو درخواست پر فیصلے تک ممکنہ طور پر وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

شہدا فاؤنڈیشن کے حافظ احتشام نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاق، اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن، وزارت خارجہ، عمران خان اور ریحام خان کو فریق بنایا ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف یہ درخواست سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس(ر) چودھری افتخارکی قائم کردہ سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے جمع کرائی گئی ہے۔

دائردرخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے بیرونی سفر، بچوں کے اخراجات اور اپنی مبینہ بیٹی کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے شہدا فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد مزید سماعت سے معذرت کرلی تھی۔ انہوں نے کیس کسی اور بینچ کے سامنے لگانے کے لیے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے دفتر کو بھجوا دیا تھا۔

جسٹس عامر فاروق کی معذرت سے قبل سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) چودھری افتخار کی جماعت پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے ایسی ہی اپیل کی سماعت میں درخواست گزار کی جانب سے بینچ پر اعتراض کے بعد جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کیس سے الگ ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں