فرینڈلی اپوزیشن نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کے پاس کوئی گراؤنڈ نہیں جس پر احتجاج کیا جا سکے، یہ کس بنیاد پر احتجاج کریں گے، اچکزئی کو متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے امیدوار نے ہرایا، کیا یہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام  ’نیوز لائن‘  میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ایک دوسرے کو قبول نہیں کریں گے، پہلے یہ کہتے تھے کہ احتجاج ترقی کو روکنے کی سازش ہے، اب یہ خود کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو انہوں نے خود بنایا، نگراں حکومت خود منتخب کی تو احتجاج کس کے خلاف کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ جمہوری پارلیمنٹ کے اندر اختلاف چلتے رہتے ہیں، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کس طرح ان سے نمٹتی ہے اور اپوزیشن کے ساتھ  کیسے رہے گی، مستقبل میں معاملات انشا اللہ ٹھیک ہو جائیں گے، اتحادیوں کے ساتھ جو بھی معاملات طے ہوئے ہیں، انہیں ہم پورا کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما حیدر زمان کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہم تحریک انصاف کو ہنی مون پیریڈ  دے رہے ہیں، ہم انہیں پرکھیں گے کہ اپنے وعدے پورے کیے یا نہیں۔

حیدر زمان کا کہنا تھا کہ ہمارا الیکشن مانیٹرنگ سیل ہے، ہم نےا پنے امیدواروں کا ڈیٹا اکٹھا کیا ہے، ہم الیکشن کمیشن کی مجرمانہ غفلت پر معاملہ اٹھائیں گے، ایک ادارہ کہہ رہا ہے کہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم  (آر ٹی ایس)  کام  نہیں کر رہا تھا اور دوسرا ادارہ اس سے انکاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں میں نہیں جائیں گے، عدالتی نظام سب کے سامنے ہے، ہم یہ معاملہ پارلیمان میں اٹھائیں گے،  پارلیمانی کمیٹیوں کو مضبوط کریں گے، قوم کے ساتھ  دھوکہ ہوا ہے اور ہم اس پر آواز اٹھائیں گے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف کے خلاف فرینڈلی اپوزیشن نہیں کریں گے۔

نون لیگ کے رہنما علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کہ الیکشن میں کس طرح دھاندلی کی گئی اور انتخابات کے بعد کس طرح آزاد امیدواروں کو پکڑ پکڑ کر جہاز میں بٹھا کر لے جایا جاتا رہا۔

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ جمہوریت کا عمل ڈی ریل ہو، ہم صرف چاہتے ہیں کہ غیر قانونی طریقے سے ایک حکومت منتخب ہوئی ہے، اس کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم کا الیکشن ہوگا  تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، پتا چل جائے گا کہ کون اپوزیشن کے ساتھ مخلص ہے اور کون نہیں۔


متعلقہ خبریں