کابل میں خودکش حملہ، 60 افراد ہلاک


کابل: افغان دارالحکومت کے مغربی حصے میں خود کش حملے کے نتیجے میں 60 افراد ہلاک اور 35  زخمی ہو گئے ہیں۔

افغان حکام کے مطابق یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب خود کش حملہ آور نے ایک تعلیمی ادارے کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، مرنے والوں میں طلبا  کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں۔

افغان پولیس کے ترجمان حشمت استانکزئی  نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور پیدل آیا تھا اور اس نے تعلیمی ادارے کے اندر داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی، طالبان نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد شبہات کا رخ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (داعش)  کی جانب ہو گیا ہے، کابل میں کئی ہفتوں کی خاموشی کے بعد ہونے والا یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔

پاکستان کے نامزد وزیراعظم عمران خان نے افغان دارالحکومت میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے، انہوں نے افغان حکومت اور عوام کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد شفایابی کے لیے دعا کی۔

پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کابل میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے، انہوں نے جان بحق افراد کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

دوسری طرف افغان صوبے بغلان میں طالبان نے ایک فوجی اڈے پر حملہ کرکے 44 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک کر دیے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں 35 فوجی اور 9 پولیس اہلکار شامل ہیں، طالبان نے کئی چیک پوسٹوں کو بھی آگ لگا دی۔

اس سے قبل طالبان نے غزنی شہر پر بڑا حملہ کیا تھا جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، اطلاعات کے مطابق افغان فوج نے حملہ آوروں کو واپس دھکیل دیا ہے۔


متعلقہ خبریں