’وزیر اعظم کے ووٹ کیلیے جماعت اسلامی پابند نہیں‘

’وزیر اعظم کے ووٹ کیلیے جماعت اسلامی پابند نہیں‘ | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: جماعت اسلامی اور متحدہ مجلس عمل کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے ووٹ کے لیے جماعت اسلامی پابند نہیں ہے۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے دوران سامنے آنے والی صورتحال پر تبصرہ کرتے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آل پارٹیز کانفرنس کے اجتماعی فیصلوں سے روگردانی کی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے ڈپٹی سپیکر کے امیدوار کو جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی نے ووٹ دیا ہے تاہم وزیر اعظم کے ووٹ کیلیے جماعت اسلامی پابند نہیں ہے۔

اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف کی نمائندہ جماعتوں کو پارلیمان میں واضح اور دوٹوک ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔

گزشتہ روز اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے دوران اس وقت صورتحال نے عجیب رخ اختیار کیا جب اسپیکر کو ڈالے گئے ووٹوں میں آٹھ ووٹ مسترد کر دیے گئے اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار کو متوقع ووٹوں سے سات ووٹ زائد پڑے۔

اس مرحلہ پر یہ سوال سامنے آیا کہ تجربہ کار پارلیمینٹیرنز کے ووٹ کیونکر مسترد ہو سکتے ہیں؟ اس بات پر بھی تعجب کا اظہار کیا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں ممکنہ حکومتی اتحاد کو زائد ووٹ کیسے ملے؟

پاکستان میں منتخب ہونے والی گیارہویں قومی اسمبلی 17 اگست بروز جمعہ وزیراعظم کا انتخاب کرے گی جس کے لیے تحریک انصاف اور اتحادیوں نے عمران خان کو نامزد کر رکھا ہے جب کہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کا نام سامنے آیا تھا۔


متعلقہ خبریں