پرویز الہیٰ کے انتخاب سے نون لیگ کا فارورڈ بلاک کھل کر سامنے آ گیا


لاہور: پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے الیکشن میں چوہدری پرویز الٰہٰی کا 201 ووٹ حاصل کرنا مسلم لیگ نون کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا نون لیگ میں فارورڈ بلاک کا دعویٰ سچ ثابت ہوا اور مسلم لیگ نون میں فارورڈ بلاک واضح  ہو گیا۔

عددی اعتبار سے پاکستان تحریک انصاف اور اتحادیوں کو پنجاب اسمبلی میں 190 ارکان کی حمایت حاصل تھی جبکہ مسلم لیگ نون کے ارکان کی تعداد 164 تھی۔

اسپیکر کے الیکشن میں مجموعی طور پر 349  ووٹ  کاسٹ ہوئے جن میں سے پی ٹی آئی کی خاتون رکن کا ایک ووٹ منسوخ  ہوا۔

پرچی دکھا کر ووٹ کاسٹ کرنے پر اسپیکر نے تحریک انصاف کی خاتون رکن شمسہ علی کا ووٹ منسوخ  کیا جس پر نون لیگی ارکان نے ایوان میں ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے۔

نتائج سامنے آئے تو اسپیکر کے لیے تحریک انصاف  کے اتحادی امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کو 12 ووٹ زائد ملے، ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کو راہ حق پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رئیس نبیل کا ووٹ بھی ملا۔

ماہرین کے مطابق اس سے یہ بات واضع ہو گئی ہے کہ مسلم لیگ نون کے 10 اراکین نے چوہدری پرویز الہٰی کو ووٹ دیا ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کے لیے پنجاب میں ہارنے سے زیادہ ان کی صفوں میں دراڑیں پڑنا لمحہ فکریہ ہے۔

چوہدری پرویز الہٰی کے اسپیکر منتخب ہونے پر نون لیگ کے ارکان نے اسمبلی میں شور شرابہ شروع  کر دیا جس کے باعث اسمبلی کی کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔


متعلقہ خبریں