پنجاب اسمبلی میں بغاوت پر نون لیگی قیادت پریشان


لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے موقع پر ہونے والے اپ سیٹ کے بعد مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت نے مشاورتی اجلاس طلب کر لیا۔

اجلاس مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا جس میں پارٹی سے بغاوت کرنے والوں کی نشان دہی کے لیے غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران، نذیرغزالی، سلیم بٹ، یاسین سوہل سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اسپیکر کے انتخاب میں چوٹ کھانے کے بعد نون لیگ بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔

نون لیگ کے سینئیر رہنما غیاث الدین نے مشورہ دیا ہے کہ نون لیگ کے تمام اراکین سے حلف لیا جائے کہ پارٹی سے جھوٹ بولنے والے کا نکاح ٹوٹ جائے۔

مولوی غیاث الدین کی تجویز کے مطابق، جھوٹ بولنے والا اگر دوبارہ نکاح کرے تو وہ بھی ٹوٹ جائے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ نون لیگی قائدین نے مسکراہٹ کے ساتھ  تجویز کو مسترد کر دیا۔

مسلم لیگ نون کے مشاورتی اجلاس سے پہلے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیکر کے انتخاب پر شدید تحفضات کا اظہار کیا۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں نے صبح ہی کہا تھا کہ ہارس ٹریڈ نگ ہو گی اور وہی ہوا جس نے ہارس ٹریڈنگ کے لیے خرچہ کیا، اسی سے پوچھنا چاہیے کہ کون کون ٹوٹا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ دھونس، دھاندلی اور ایسی چمک ہو گی تو پھر جمہوریت میں رکاوٹ پیدا ہو گی.

رہنما مسلم لیگ نون کا کہنا تھا کہ ایسے ہارس ٹریڈنگ کے عمل سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے لیکن یہ عمران خان کا وتیرا ہے اور اب انہیں چوہدری پرویز الہی بھی مل گیا ہے۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پہلے جمہوریت کی شاخ  اکیلے عمران خان کاٹ رہے تھے لیکن اب چوہدری پرویز الہٰی بھی ان کے ساتھ  مل گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں