بڑی بات کی بڑی مہمان ایوا زوبیک کی خصوصی گفتگو


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا ہے کہ اب اپوزیشن خود رسی تڑوا کر بھاگ رہی ہے، ہمیں ان کی مجبوریوں کا اندازہ  ہے، پیپلز پارٹی کو جن نیب کیسز کا سامنا ہے ہم  وہ سب جانتے ہیں۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی کسی اور سے وعدے کیے بیٹھی ہے تو ضرور پورے کرے لیکن ہمیں ہدایات مت دے، ہم خورشید شاہ کے معاملے پر انہیں  کسی دباؤ میں نہیں لائے تو وہ بھی ہمیں کسی دباؤ میں مت لائیں۔

نہال ہاشمی نے کہا کہ موروثی سیاست کیا صرف نون لیگ میں ہے، یہ سیاست ہر پارٹی میں ہے، ناصرف ہمارے خطے بلکہ پوری دنیا میں موروثی سیاست کی جاتی ہے، سیاست آسان کام نہیں، اس میں وہی نوجوان سامنے آتے ہیں جن میں صلاحیت ہوتی ہے۔

سیاسی تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا  کہ تحریک انصاف کو پنجاب اسمبلی چلانے کے لیے  ایسا شخص چاہیے تھا جس کا قد کاٹھ اور اثر و رسوخ ہو، پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ کے لیے نامزد کرنے کی تجویز بھی دی گئی جس پر پارٹی اختلافات ہوتے لہٰذا عمران خان  نے انہیں اسپیکر کا عہدہ دینے کا فیصلہ کیا۔

پنجاب کی سیاست پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  تحریک انصاف کو پنجاب میں ایک مضبوط انسان کی ضرورت تھی جو انہیں پرویز الہیٰ کی صورت میں مل گیا ہے، اب تحریک انصاف کے سامنے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا مرحلہ ہے۔

سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب پر حکمرانی کا مطلب پاکستان کے دوتہائی حصے پر حکمرانی کرنا ہے، یہ صوبہ تھوڑا ٹیڑھا ہے، اس میں وسائل ہیں، اس میں کام کرنا ہے، اس کے وزیر اعلیٰ کے لیے تحریک انصاف کو کسی منجھے ہوئے فرد کی ضرورت ہے، ایسا فرد جو پنجاب کی سیاست کے انگ نہ سمجھتا ہو اس کے لیے حکومت کرنا بہت مشکل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب میں کسی ناتجربہ کار فرد کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا تو پرویز الہیٰ کے پاس کھل کر کھیلنے کا موقع ہو گا۔

آصف علی زرداری کی سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب نے ہمیشہ اپنے کھیل کھیلے ہیں، انہیں نون لیگ،  نواز اور شہباز شریف  سے کوئی ہمدردی نہیں، وہ اپنی سیاست کریں گے، اس وقت وہ مشکلات میں ہیں، ان پر نیب کے کیسز ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ یپلز پارٹی، نون لیگ اور ایم ایم اے نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وزیر اعظم نون لیگ سے، اسپیکر پیپلز پارٹی سے اور ڈپٹی اسپیکر ایم ایم اے سے ہوگا لیکن ہمیں وزیراعظم کے امیدوار کے لیے شہباز شریف کے نام پر اختلاف تھا جس کا اظہار ہم نے کچھ دن پہلے کر دیا تھا۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں شہباز شریف کے رویے کو دیکھتے ہوئے ہم نے نون لیگ پر واضح کر دیا تھا کہ ہمیں شہباز شریف بطور وزیر اعظم کے امیدوار منظور نہیں ہوں گے، ہمارے سینیئر لیڈرز ان کے گھر جا کر پیغام دے کر آئے تھے کہ ہمیں شہباز شریف قابل قبول نہیں۔

بڑی بات کی بڑی مہمان ایوا زوبیک:

پاکستانی پرچم کے ساتھ  رقص کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو جانے والی ایوا زوبیک ’بڑی بات‘  کی خصوصی مہمان بنیں، میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے ایوا نے بتایا کہ میں نے ہمیشہ ایسی ویڈیو بنانے کی کوشش کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوں لیکن جس طرح میرے رقص کی ویڈیو وائرل ہوئی اس نے میرے لیے مسائل بھی پیدا کیے۔

 

ایوا زوبیک کا کہنا تھا کہ میرے لیے نئی جگہوں کا سراغ  لگانا ہمیشہ سے خوشی کا باعث رہا ہے، اسی لیے میں پاکستان بھی آئی ہوں لیکن میں اب متنازع نہیں بننا چاہتی، پاکستان آنے سے پہلے میرا پاکستان کے بارے میں منفی تاثر تھا لیکن میں کافی غلط تھی کیونکہ جب میں یہاں آئی تو میں نے یہاں کی خوبصورتی دیکھی اور لوگوں کی میزبانی سے بہت متاثر ہوئی۔


متعلقہ خبریں