کسی ڈاکو کے ساتھ این آر او نہیں ہو گا، عمران خان کا اعلان


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کسی ڈاکو اور چور کو این آر او نہیں ملے گا، ان کی حکومت لوٹا ہوا پیسہ ملک میں واپس لائے گی، بچوں کو مقروض کرنے اور ملک کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب ہو گا۔

ملک کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 43 حلقوں میں پی ٹی آئی 3 ہزار سے بھی کم برتری سے ہاری ہے، اگر کسی قوت نے اسے جیت دلانی ہوتی تو ان حلقوں سے شکست نہ ہوتی۔

نو منتخب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم سے پیسہ اکٹھا کر کے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے، وہ تبدیلی ضرور آئے گی جس کا قوم کا انتظار تھا،  انتخابی عمل کو ایسا بنائیں گے کہ ہارنے اور جیتنے والا دونوں ہی نتائج تسلیم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بل بوتے پر آئے ہیں، انہیں کسی آمر نے نہیں پالا، 22 سال کی جدوجہد کے بعد یہ کامیابی نصیب ہوئی ہے، وہ ہر ماہ 2 مرتبہ پارلیمنٹ میں سوالوں کے جواب دیں گے۔

گذشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 کے الیکشن کے بعد وہ صرف 4 حلقوں کا آڈٹ مانگ رہے تھے لیکن وہ حلقے نہیں کھولے گئے، تحریک انصاف کو عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا جس کے بعد ان حلقوں کی جانچ پڑتال ہوئی اور ان میں بھی غیرقانونی ووٹ نکلے۔

عمران خان نے کہا کہ جب ان کی بات نہیں مانی گئی تو انہیں 126 دن کا دھرنا دینا پڑا، اگر اپوزیشن دھرنا دینا چاہے تو وہ انہیں کنٹینر دیتے ہیں، انہوں نے چیلنج کیا کہ شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان صرف ایک ماہ کا دھرنا دے کر دکھائیں۔

عمران خان نے کہا کہ ڈی چوک سامنے ہے، اگر اپوزیشن دھرنا دینا چاہے گی تو پاکستان تحریک انصاف انہیں کھانا پہنچائے گی۔

انہوں نے سوال کیا کہ سابقہ الیکشن میں جن لوگوں نے دھاندلی کی ان کا احتساب کیوں نہیں کیا گیا، جوڈیشنل کمیشن نے جو کچھ کہا اس پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ان کی وجہ سے کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل ایمپائر آئے، وہ انتخابی عمل کو بھی ایسا بنائیں گے کہ اس کا فیصلہ مانا جائے گا۔


متعلقہ خبریں