سندھ کا بجلی بحران 12 گھنٹے بعد بھی بے قابو

سندھ کا بجلی بحران 12 گھنٹے بعد بھی بے قابو | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: جام شورو سے کراچی آنے والی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے کے سبب سندھ بھر میں پیدا ہونے والے بجلی کے بحران پر 12 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کرنے سے سندھ کے 14 اضلاع میں 12 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔

کراچی، حیدرآباد اور جامشورو سمیت سندھ کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہیں جس کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

کراچی کے علاقے گلستان جوہر، گذری اور شاہ فیصل کالونی میں بجلی کی فراہمی بحال ہونے کے بعد ایک بار پھر منقطع ہوچکی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک (کے ای) کا کہنا ہے کہ شہر میں جلد ازجلد بجلی کی مکمل بحالی کا عمل جاری ہے جب کہ فیڈرل بی ایریا، پی ای سی ایچ ایس اور صدر کے علاقوں میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔

کراچی کے علاقے گارڈن ایسٹ، کھارادر اور پنجاب چورنگی کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

کے الیکٹرک حکام نے غیر متوقع صورتحال کے باعث صارفین کو پہنچے والی پریشانی پر معذرت بھی کی اور یقین دلایا کہ اگلے چند گھنٹوں میں بجلی فراہمی کی صورتحال معمول پر آجائے گی۔

حیدر آباد میں بجلی کا بحران

نیشنل ٹرانسمیشن لائن کا فالٹ درست کرکے حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(حیسکو) کو بجلی فراہم کردی گئی ہے مگر حیسکو ریجن میں بجلی کی فراہمی مکمل نہیں ہوسکی۔

حیسکو ترجمان کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث متعدد فیڈرز ٹرپ ہوگئے ہیں اور بجلی فراہمی کا نظام بھی درہم برہم ہوا جس کی بحالی کا عمل جاری ہے۔

فیڈرز ٹرپ ہونے سے حیدرآباد، مٹیاری، ٹنڈوالہیار، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، بدین، جامشورو، سجاول، ٹھٹہ، دادو اور سانگھڑ کے اکثر علاقوں میں 12 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔


متعلقہ خبریں