کراچی پولیس نے بچی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی


کرا چی: کراچی پولیس نے اخترکالونی میں بدھ کے روز ایک پولیس مقابلے کے دوران بچی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی ) پولیس ساؤتھ  جاوید عالم اوڈھو نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ پولیس اہلکار کی گولی سے ہی بچی جان بحق ہوئی، انہوں نے کہا کہ گولی چلانے والے اہلکار کے خلاف کارروائی ہوگی۔

تاہم انہوں نے پولیس اہلکار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ فائرنگ نہ کرتا تو خود جان سے جاتا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ اے کے فورٹی سیون رائفل ایک خطرناک اسلحہ ہے جسے پولیس سے واپس لے لینا چاہیے، یہ صرف مخصوص حالات کے تحت پولیس کو فراہم کیا گیا تھا۔

15 اگست کواختر کا لونی کے قریب ڈیفنس ٹریفک  سگنل پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا اور راستے سے گزرتی ایک بچی اس کی زد میں آ گئی، پولیس فائرنگ سے ایک ڈاکو بھی زخمی ہوا تھا جبکہ اس کا ساتھی رکشے میں بیٹھ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

وقوعہ کے بعد دونوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم بچی اور ڈاکو دونوں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے تھے۔

ابتدائی تحقیقات میں پولیس نے بچی کی ہلاکت کو ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نتیجہ قرار دیا تاہم اب یہ اعتراف کر لیا گیا ہے کہ بچی کو لگنے والی گولی پولیس اہلکار نے چلائی تھی۔

 


متعلقہ خبریں