مکئی کی روٹی، دیہاتیوں اور شہریوں کی یکساں پسند

سادہ روٹی اور نان

مظفر آباد: دیسی کھانوں کے ساتھ دستر خوان پر مکئی کی روٹی ہو تو کھانوں کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے تاہم مکئی کی روٹی بنانا ایک مشکل مرحلہ ہے۔

مکئی کی روٹی کا شمار دیسی کھانوں میں ہوتا ہے جو شہروں میں بمشکل ملتی ہے تاہم اسے شہر اور دیہات دونوں میں پسند کیا جاتا ہے۔

دیسی کھانے تو سبھی لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں اور اگر دیسی کڑی، سبزی اور لسی کے ساتھ مکئی کی روٹی بھی دسترخوان پر موجود ہو تو کھانے کا لطف اور بھی بڑھ جاتا ہے۔ مکئی کی روٹی کے ساتھ سرسوں کا ساگ دیہاتیوں کی مرغوب غذا ہے۔

شہری علاقوں میں دیسی کھانے اور مکئی کی روٹی کا رجحان کم ہوتا جا رہا ہے تاہم جہاں بھی یہ دستیاب ہوں وہاں کافی رش رہتا ہے۔

مکئی کی روٹی بنانے والوں کا کہنا ہے کہ اس کا آٹا گندم کے آٹے کی نسبت کافی نرم ہوتا ہے جبکہ اس کے پیڑے سے روٹی بنانے کے لیے تندور کا درجہ حرارت بڑھانا پڑتا ہے۔ اسی لیے اس کا ذائقہ بھی خستہ اور مزیدار ہوتا ہے جسے نوجوان بھی پسند کرتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق مکئی کی روٹی نظام ہضم کے لیے بھی کافی مفید ہے اس لیے آج بھی دیہاتوں کے سخت جان لوگ یہی روٹی شوق سے کھاتے ہیں، مکئی کا آٹا صحت مند غذا ہونے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ سے بھی پاک ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں