50 لاکھ سستے گھر بنائیں گے، قوم سے وزیراعظم کا پہلا خطاب


اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اس ملک کو اس نہج پر لے آئیں گے کہ کوئی زکوۃ لینے والا نہیں ملے گا، نوجوانوں کی نوکریاں سب سے بڑا مسئلہ ہے اس کے لیے ہم نے پانچ سالوں میں 50 لاکھ  سستے گھر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کے کھیلنے کے لیے گراؤنڈز ہی نہیں، نوجوان مجھ سے کھیلوں کے میدانوں کے لیے کہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی نظام کو درست کرنا ہے، اس میں مکمل تبدیلی لے کر آئیں گے۔

ہم  نے ایک ارب درخت خیبرپختونخوا میں لگائے ہیں، اب ہم نے ملک بھر میں اربوں کی تعداد میں درخت لگانے ہیں، درخت انتہائی ضروری ہیں، کراچی جیسا بڑا شہر مکمل طور پر درختوں سے محروم ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک سے گندگی کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارا  آدھا ایمان صفائی ہے، کراچی ایک صاف ستھرا شہر ہوا کرتا تھا لیکن اب وہ بہت گندا ہو چکا ہے، جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں، ہم  نے اس کے لیے منصوبہ بندی  کرنی ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان پانچ سال بعد ایسا لگے جیسا یورپ صاف ستھرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ  دیں گے، پاکستان سب سے خوبصورت ملک ہے،  سوئٹزرلینڈ بھی اتنا خوبصورت نہیں،  سمندر کے کناروں کو ہم خوبصورت بنائیں گے،  پاکستان جیسے ساحل کسی ملک میں نہیں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ فاٹا میں جنگ کی وجہ سے اب تک بہت برے حالات ہیں، ہم جلد سے جلد کوشش کریں گے کہ فاٹا اور خیبرپختونخوا ضم ہوں اور جلد فاٹا میں ترقیاتی کام کرائے جائیں گے۔

اسی طرح بلوچستان بہت پیچھے رہ گیا ہے ہم بلوچستان پر خصوصی توجہ دیں گے اور ناراض بلوچ بھائیوں کو اپنے ساتھ  چلانے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا تجارتی حب ہے اور ہم کراچی کی پولیس اور ٹرانسپورٹ کے لیے  سندھ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20 پوائنٹس تھے جن  پر ساری جماعتیں متفق تھیں، ہم اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کریں گے، جب تک ملک میں امن نہیں ہوگا یہ ملک ترقی نہیں کرسکے گا، ہم اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ  تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے دلوں میں رحم پیدا کرنے کی ضرورت ہے، انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں فرق ہوتا ہے، ہمیں مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر جانا پڑے گا، انہوں نے کسی ملک سے امداد نہیں مانگی بلکہ اپنے لوگوں کو کھڑا کیا اور سادگی اختیار کی۔

عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا کہ میں سادہ زندگی گزارنے کی پوری کوشش کروں گا، جو پروٹوکول مجھے دیا جا رہا وہ مجبوری کے تحت لے رہا ہوں،  میری کسی سے ذاتی جنگ نہیں، جو عوام کا پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر لے کر گئے ہیں ہم اُنہیں بے نقاب کریں گے اور ملک سے چوری کیا گیا پیسہ واپس لے کر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری ذمہ داری ہے کہ میں عوام کے پیسے کی حفاظت کروں، پاکستان اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت ہے اور ہمیں اس کی حفاظت کرنی ہے۔


متعلقہ خبریں