نوازشریف، مریم کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی نیوز کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نوازشریف اور مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دے دی ہے۔

پیر کے روز نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی زیرصدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں ملک کی معاشی صورت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ آج کیے گئے فیصلوں میں طے کیا گیا ہے کہ آئندہ وفاقی وزراء بیرون ملک علاج نہیں کرا سکیں گے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آئندہ تین ماہ تک کوئی بیرون ملک دورہ نہیں کریں گے۔ ان سے سوال پوچھا گیا کہ آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اہم اجلاس ہے کیا وزیراعظم جائیں گے؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو ہدایت کی گئی ہے وہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات کے لیے چیکوں کے ذریعے رقم دینے کے نواز شریف کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس گوشوارے دیکھ لیں تو واضح ہوتا ہے کہ نواز شریف غلط بیانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات سپریم کورٹ کے ایک وکیل ہونے کے ناطے کی تھی، وہ میرے استاد رہے ہیں ان سے دیرینہ تعلق ہے۔ اپنی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ پرانے تعلقات کو بحال رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

نیدرلینڈ میں نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کے لیے آزادی اظہار کی آڑ میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے مقابلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہالینڈ میں شیطانی ماحول بن رہا ہے پوری کابینہ سراپا احتجاج ہے، وزیر خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرائیں، یہ یورپی یونین کے قوانین کے خلاف ہے، او آئی سی کو متحرک کرنے کا کہا گیا ہے۔

کابینہ کے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل وزیر اعظم اور کابینہ نے خود سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو اثاثہ جات ڈیکلیر کیے گئے ہیں وہ دوبارہ عوام کے سامنے رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ملکیت میں اربوں روپے کی پراپرٹز ہیں، تاریخی عمارتوں کا جائزہ لیا جائے گا کہ انہیں عوامی فلاح کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کمیٹی کے سربراہ شفقت محمود ہوں گے، عمومی پراپرٹیز کا جائزہ لینے کے لیے اسد عمر کی سربراہی میں کمیٹی کام کرے گی۔

پرویز مشرف کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس موضوع پر کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں