کانگو وائرس کا ایک اور شکار اسپتال پہنچ گیا


کراچی: کراچی کے علاقے نیو کا رہائشی کانگو وائرس کا شکار ہونے کے بعد جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔

کراچی کے رہائشی 23 سالہ سلمان کو ہفتے کے روز اسپتال لایا گیا جہاں ٹیسٹ کے بعد ان کے جسم میں موجود کانگو وائرس کی تصد یق ہوئی۔

رواں برس گانگو وائرس کے آٹھ مریض جناح اسپتال میں داخل ہوئے، ان میں سے دو جان کی بازی ہار گئے۔

کانگو وائرس کیا ہے اور اس سے بچنے کے لیے کیا اقدامات کرنے چاہئے؟

دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے کانگو وائرس کا سائنسی نام کریمین ہیمریجک کانگو فیور یا کریمین ہیمریجک کانگو بخار ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق کانگو وائرس کی علامات میں تیز بخار، جسم کے کسی بھی حصے سے خون آنا، پیٹ اور ہڈیوں میں درد وغیرہ شامل ہیں۔

کانگو وائرس جانوروں کی کھال پر موجود ہوتا ہے اس لیے کسی بھی جانور کو ہاتھ لگانے سے پہلے دستانے لازمی پہننے چاہئیں۔

مویشی منڈی جاتے ہوئے کھلے اور ہلکے رنگ کا لباس پہننا بہتر ہے جبکہ جسم کا مکمل طور پر ڈھکا ہونا ضروری ہے۔

کانگو کا یہ خطرناک مرض ایک انسان سے دوسرے انسان میں باآسانی منتقل ہو سکتا ہے لہذا کانگو سے متاثرہ مریض کی دیکھ بھال کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کرنا لازمی ہے۔


متعلقہ خبریں