افغانستان میں نماز عید کے اجتماع پر راکٹ حملے

افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا

فوٹو: فائل


کابل:  افغانستان میں نمازعید کے اجتماع پر راکٹ حملے کیے گئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

منگل کے روز افغان دارلحکومت کابل میں راکٹ حملے اس وقت کیے گئے جب افغان صدر اشرف غنی نماز عید کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔  صدر عنی نے کہا کہ کچھ ایسے گروپیں ہیں جو افغانستان میں تشدد کو جاری رکھنا چاہتے ہین،  راکٹوں سے حملہ کرکے وہ افغانستان کی ترقی کو نہیں روک سکتے ہیں۔

صدارتی محل اور اس کے ارد گرد گرین زون پر بھی راکٹ داغے گئے۔ افغان میڈیا کے مطاق راکٹ حملے مقامی وقت کے مطابق 9 بجے شروع ہوئے۔

راکٹ ٹرک میں سوار حملہ آوروں کی جا نب سے داغے گئے۔ حملے کے فورا بعد افغان سیکیورٹی فورسز حرکت میں آگئے اور حملہ اورں سے شدید جھڑُپیں ہوئی ۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی میں دو حملہ آور مارے گئے۔

افغان حکومت نے عیدالاضحیٰ پر تین ماہ کی مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جسے افعان طالبان نے مسترد کر دیا تھا ۔

افغان طالبان کے ترجمان کے مطابق افغان سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف لڑائی جاری رہے گی، ہماری جنگ بندی سے امریکی فورسز کو افغانستان میں قیام بڑھانے کا موقع مل جائےگا۔


متعلقہ خبریں