پاکستان کی افغان صدارتی محل پر راکٹ حملوں کی مذمت

عمران خان کے خطاب نے عوامی جذبہ جگا دیا، تیمور سلیم

اسلام آباد: پاکستان نے افغان صدارتی محل پر منگل کو عید الاضحی کے موقع پر کیے گئے راکٹ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان  نے کابل میں صدارتی محل کے قریب راکٹ حملے کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا کہ مذہبی تہوار پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کاروائی شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بزدلانہ سوچ کو مکمل طور پر شکست دینے کے لیے افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہے۔

دوسری طرف ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی  ایک بیان میں افغان صدارتی محل پرعید کی نماز کے دوران ہونے والے حملوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ عید کے پر مسرت موقع پر ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا حواہاں ہے، تمام جماعتوں کو افغانستان کی جنگ بندی کی پیشکش کو قبول کرنا چاہیے ۔

منگل کی صبح کابل کے صدارتی محل میں نمازعید کے اجتماع پر راکٹ حملے کیے گئے ۔ کابل میں راکٹ حملے اس وقت کیے گئے جب افغان صدر اشرف غنی نماز عید کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

راکٹ حملوں کے بعد  صدر عنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچھ ایسے گروہ ہیں جو افغانستان میں تشدد کو جاری رکھنا چاہتے ہیں، راکٹوں سے حملہ کرکے وہ افغانستان کی ترقی کو نہیں روک سکتے۔

صدارتی محل اور اس کے ارد گرد گرین زون پر بھی راکٹ داغے گئے۔ افغان میڈیا کے مطاق راکٹ حملے مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے شروع ہوئے۔


متعلقہ خبریں