نئی دہلی: معروف بھارتی صحافی، دانشور اور سابق رکن پارلیمنٹ کلدیپ نائرانتقال کرگئے۔ ان کی عمر 95 سال تھی۔
آنجہانی کلدیپ نائر کے بڑے بیٹے سدھیر نائر کے مطابق ان کے والد کا انتقال رات ساڑھے بارہ بجے دہلی کے ایک اسپتال میں ہوا۔
ذرائع ابلاغ (میڈیا ) کے مطابق ان کی آخری رسومات آج دوپہر ایک بجے دہلی کے لودھی شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔
کلدیپ نائرکے پسماندگان میں بیوہ اور دو بیٹے ہیں ۔ صحافی کے علاوہ ان کی ایک شناخت یہ تھی کہ وہ انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن تھے اور اس حیثیت میں وہ کبھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے۔
1990 میں انہوں نے برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیے۔
کلدیپ نائر 14 اگست 1923 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے۔ یہ دلچسپ امر ہے کہ انگریزی صحافی کی حیثیت سے عالمی شہرت سمیٹنے والے آنجہانی کلدیپ نے صحافتی کیرئیر کی ابتدا اردو صحافت سے کی تھی۔
Kuldip Nayar was an intellectual giant of our times. Frank and fearless in his views, his work spanned across many decades. His strong stand against the Emergency, public service and commitment to a better India will always be remembered. Saddened by his demise. My condolences.
— Narendra Modi (@narendramodi) August 23, 2018
کلدیب نائر بھارتی ایوان بالا راجیا سبھا کے بھی رکن رہ چکے تھے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کلدیپ نائر کے انتقال پر تعزیت کی اوردکھ کا اظہار کیا۔
کلدیب نائر ممتاز کالم نگار تھے اور ان کے کالم برصغیر کے مختلف اخبارات میں بیک وقت چھپتے تھے۔ وہ کئی کتب کے مصنف تھے جن میں سے ‘Beyond the Lines’ اور “India ‘after Nehru کو خاص شہرت حاصل ہوئی۔