امریکی سینیٹر جان مکین کی طبیعت بگڑ گئی


واشنگٹن: امریکی سینیٹر جان مکین کی طبیعت بہت زیادہ بگڑ گئی ہے  جس کی وجہ سے خاندانی ذرائع 81 سالہ مکین کی حالت کو تشویشناک قرار دے رہے ہیں۔

2017 سے دماغی کینسر میں مبتلا جان مکین کے متعلق یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے ادویات کا استعمال ترک کردیا ہے۔

ریاست ایری زونا سے منتخب ہونے والے سینیٹر نے 2000 اور 2008 کے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا لیکن وہ ناکام رہے تھے۔ وہ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہوئے تھے۔

جان مکین کی تشویشناک حالت کے باعث ذرائع ابلاغ (میڈیا) کے مطابق امریکی کانگریس مینوں میں شدید دکھ و صدمے کی لہر محسوس کی جارہی ہے۔

جان مکین کو ری پبلکن اور ڈیمو کریٹ سمیت دیگر تمام امریکی سیاسی حلقے ایک مدبر سیاستدان سمجھتے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے مطابق اُن کا ری پبلیکن پارٹی سے تعلق ہے لیکن اُنہوں نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے علاوہ اپنی جماعت کے ارکان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی، امیگریشن اصلاحات اور انتخابی رقوم اکٹھی کرنے کی اصلاح جیسے معاملات پر گراں قدرخدمات سرانجام دی ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ سال سرجری کے بعد مکین فیصلہ کُن ووٹ دینے کے لیے ڈرامائی طور پر واشنگٹن پہنچے تھے اور اُنہوں نے اپنی ہی جماعت کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

پیش کردہ بل کا مقصد سابق امریکی صدر براک اوباما کے صحت عامہ کی دیکھ بھال کے قانون کو معطل کرنا تھا۔

ویتنام لڑائی کے دوران جان مکین پانچ سال تک جنگی قیدی رہے۔ سینیٹر کے طور پر وہ متعدد بار ویتنام گئے اور اُن کی کوشش رہی کہ ویتنام میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات امریکہ واپس لا سکیں۔

عالمی ذرائع ابلا غ کے مطابق دسمبر 2017 سے جان مکین اپنے گھر تک محدود ہیں اور ان کی تمام سرگرمیاں ختم ہیں۔


متعلقہ خبریں