امریکی سینیٹر جان مکین چل بسے


واشنگٹن: امریکی سینیٹر جان مکین 81 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ جولائی 2017 سے دماغی کینسر کے مرض میں مبتلا جان مکین نے جمعہ کے دن سے ادویات لینا ترک کردی تھیں جس کا باقاعدہ اعلان ان کے اہل خانہ نے کیا تھا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ان کی طبیعت تشویشناک حد تک خراب ہوگئی تھی۔ جس کا اندازہ ان کے اہل خانہ کو تھا۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے سامنے اس کا اظہار بھی کیا تھا۔

ریاست ایری زونا سے منتخب ہونے والے سینیٹر نے 2000 اور 2008 کے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیا تھا لیکن کامیابی ان کا مقدر نہیں بنی تھی۔ وہ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہوئے تھے۔

جان مکین کے انتقال سے ذرائع ابلاغ (میڈیا) کے مطابق امریکی کانگریس مینوں میں شدید دکھ و صدمہ پایا جاتا ہے کیونکہ کانگریس مینوں کی اکثریت انہیں ایک مدبر سیاستدان کے طور پر دیکھتی تھی۔

وائس آف امریکہ کے مطابق اُن کا ری پبلیکن پارٹی سے تعلق تھا مگر اُنہوں نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے علا وہ اپنی جماعت کے ارکان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی، امیگریشن اصلاحات اور انتخابی رقوم اکٹھی کرنے کی اصلاح جیسے معاملات پر گراں قدرخدمات سرانجام دیں۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ سال سرجری کے بعد مکین فیصلہ کُن ووٹ دینے کے لیے ڈرامائی طور پر واشنگٹن پہنچے تھے اور اُنہوں نے اپنی ہی جماعت کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

پیش کردہ بل کا مقصد سابق امریکی صدر براک اوباما کے صحت عامہ کی دیکھ بھال کے قانون کو معطل کرنا تھا۔

ویتنام لڑائی کے دوران جان مکین پانچ سال تک جنگی قیدی رہے۔ سینیٹر کے طور پر وہ متعدد بار ویتنام گئے اور اُن کی کوشش رہی کہ ویتنام میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی باقیات امریکہ واپس لا سکیں۔

عالمی ذرائع ابلا غ کے مطابق دسمبر 2017 سے جان مکین اپنے گھر تک محدود ہوکر رہ گئے تھے اور انہوں نے اپنی تمام سرگرمیاں ختم کردی تھیں۔


متعلقہ خبریں