ملکی قوانین سے بچاؤ: یونیورسٹی نے ’حل‘ ڈھونڈ لیا


طائف: سعودی عرب میں رائج قوانین کی زد میں آنے سے بچنے اور اپنے شہریوں کو نظرانداز کرنے پر سزا سے محفوظ رہنے کے لیے ایک  جامعہ (یونیورسٹی) نے انوکھا حل تلاش کیا ہے۔ غیر ملکی ماہرین تعلیم کو اپنے تدریسی عملے کا حصہ بنانے کے لیے انہیں ’ماہرین‘ کا نام دیا گیا ہے۔

اردو نیوز جدہ کے مطابق ایک سعودی یونیورسٹی نے مصر، سوڈان، اردن، تیونس، الجزائر اور مراکش میں قائم سعودی کلچرل اتاشیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ پی ایچ ڈی کی ڈگریاں رکھنے والوں کو منتخب کرنے کا اہتمام کریں۔

سعودی جامعہ کے مطابق جن افراد کو منتخب کیا جائے گا وہ تدریسی عملے کے طور پر یونیورسٹی میں خدمات سرانجام دیں گے۔

ملکی قوانین کے مطابق پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھنے والے سعودیوں کی موجودگی میں کسی بھی غیر ملکی کو تدریسی عملے میں شامل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

اپنی ضرورت پوری کرنے اور کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی سے بچنے کے لیے سعودی جامعہ نے غیر ملکی تدریسی عملے کے لیے ’ماہرین‘ کی اصطلاح استعمال کی ہے۔


متعلقہ خبریں