گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے، عمران خان


اسلام آباد: سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ کی منظور کی گئی قراردار اقوام متحدہ میں پیش کریں گے اور او آئی سی کے ذریعے اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے.

انہوں نے کہا کہ ایسا اس لے ضروری ہے کیوںکہ یورپ کے لوگوں کو قائل کرنا بہت مشکل ہے کہ ان کے اس کام سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے، ان کے نزدیک یہ آزادی رائے ہے۔ جب ہم ان اقدامات کے خلاف اشتعال کا مظاہرہ کرتے ہیں تو مسلم مخالف قوتیں اسے انتہا پسندی کے طور پر پیش کرتی ہں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر او آی سی کو شروع سے حکمت عملی دکھانی چاہیے تھے، یہ مسلمان دنیا کی ناکامی ہے کہ بار بار یہ کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکومت میں کوشش کریں گے کہ او آئی سی کو اس پر متفق کریں، اس چیز کا بار بار ہونا مجموعی طور پر مسلمانوں کی ناکامی ہے، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر او آئی سی کو متحرک کرنا ہوگا اور اس پر او آئی سی کو پالیسی بنانی چاہیے تھے، یہ دنیا کی ناکامی ہے لہٰذا مسلمان دنیا ایک چیز پر اکٹھی ہو پھر وہ بتائیں ہمیں کتنی تکلیف ہے۔

انہوں نے یورپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپ کے ممالک میں ہولوکاسٹ کے خلاف بات کرنے پر سزائیں دی جاتی ہیں کیونکہ اس سے یہودیوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ احتساب کی سب سے بڑئ جگہ پارلیمنٹ ہوتی ہے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ پارلیمنٹ کو اونچی سطح پر لے جائے،  ان کی حکومت سینیٹ اور پارلیمنٹ کو مکمل اہمیت دے گی، وہ خود  ہر ہفتے سینیٹ میں آ کر سوالوں کے جواب دیں گے۔

انہوں نے معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان پر 28 ہزار روپے کا قرضہ چڑھ چکا ہے،  پاکستان کی معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے، عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہونا چاہیے اسے حکمرانوں کی عیاشیوں پر خرچ نہیں ہونا چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس خطے میں بہت پیچھے رہ گیا ہے، قرضوں پر سود دینے کے لیے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں