نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے فیس بک متحرک


کیلی فورنیا: سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے نفرت انگیز تقاریراورغلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کے تحت روہنگیا سے تعلق رکھنے والے متعدد اکاؤنٹس معطل کر دیے ہیں۔

گزشتہ کچھ عرصہ سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کو اس حوالے سے کافی تنقید کا سامنا بھی رہا ہے خاص طور پر روہنگیا میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے معاملے پر فیس بک پر شدید نکتہ چینی کی جاتی رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق قوم پرست بدھوں کے اپنے فیس بک اکاؤنٹس ہیں اور انھوں نے اپنے لوگوں میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلانے میں خاصا کردار ادا کیا لیکن فیس بک اس معاملہ کا سدباب کرنے میں ناکام رہا۔

فیس بک کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم نے ماہرین کے ساتھ کئی سالوں تک میانمار میں ایسے مواد کے انسداد کے لیے کام کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کاموں میں میانمار کے لیے مخصوص سیفٹی پیجز، مقامی سطح پر بنائے گئے ہمارے کمیونٹی اسٹینڈرڈز اور مستقل بنیادوں پر سول سوسائٹی اور مقامی تنظیموں کی ملک بھر میں ٹریننگ شامل ہے۔

اس معاملے میں مزید کارروائی کرتے ہوئے فیس بک نے میانمار کے سیاست دانوں، فوج اور قوم پرست بدھوں کے پیجز سمیت نفرت انگیز مواد پھیلانے والے گروپوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فیس بک کی ٹیم کی جانب سے اب تک ایسے 18 اکاؤنٹس، 52 پیجز اورایک انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی بند کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں