بھارتی وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

بھارت کے تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنےکی تیاری

فوٹو: فائل


نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندی مودی کو اپنے ہی ملک میں جان کے لالے پڑ گئے، ماؤ نواز علیحدگی پسندوں کی جانب سے نریندر مودی کے قتل کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ بائیں بازو کے انتہا پسندوں نے بھارتی وزیراعظم کو راجیو گاندھی کے طرز پر قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی تھی، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم پر ممکنہ حملے کی نشاندہی ملنے والے مختلف لٹریچر، ای میلز اور دستاویزی ثبوت کے ذریعے ہوئی ہے۔

وزیراعظم کے قتل کی منصوبہ بندی کے انکشاف کے بعد پولیس نے ریاست مہاراشٹرا، دلی، تلنگانا، جھاڑ کھنڈ اور گوا میں ماؤ نواز علیحدگی پسندوں اور ان کے حامیوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارنا شروع کر دیے جن میں اب تک پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے ماؤ نواز دانشور وارا وارا راؤ اور انسانی حقوق کی علمبردار سدھا بردواج کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ ایک پروفیسر اور کئی صحافیوں کی رہائش گاہوں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

بھارتی پولیس نے مہاراشٹرا میں ذات کے تنازع پر ہونے والے پُرتشدد واقعات کا الزام بھی علیحدگی پسندوں پر عائد کر دیا ہے، جواہر لال نہرو یونیورسٹی ( جے این یو ) کے طلبہ رہنما  شہلا رشید اور عمر خالد نے پولیس کے چھاپوں کو عوام میں خوف پھیلانے کا حربہ  قرار دے دیا۔


متعلقہ خبریں