کراچی میں ایک اور سرکاری اسکول نشانے پر


کراچی: کراچی  کے گورنمنٹ اسکولز ایک عرصے سے قبضہ مافیا یا بدانتظامی کے نشانے پر ہیں، بدھ کی رات  کراچی کے ایک اور سرکاری سکول کو غیر قانونی طریقے سے خالی کرنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد اختیار کیے گئے انتظامی رویہ نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا۔

کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا بلاک 13 میں واقع فیڈرل پبلک گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کو زمین کے مالک نے غیر قانونی طریقے سے خالی کرنے کی کوشش کی۔ مالک نے اسکول کا فرنیچر، الماریاں اور دیگر سامان اسکول سے باہر پھنکوا دیا۔

اسکول کے اساتذہ اور طلبہ کا کہنا ہے کہ جب وہ صبح اسکول پہنچے تو اسکول کا تمام سامان بکھرا ہوا تھا، ہرشے ٹوٹی پھوٹی اور بکھری پڑی تھی۔

ان کا موقف تحا کہ عدالت نے اسکول کی زمین خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا، لیکن زمین کے مالک نے نوٹس کا دورانیہ ختم ہونے سے پہلے ہی درس گاہ پر چڑھائی کردی اور ہر شے توڑ دی، چار دیواری بھی گرادی۔

زمین کے مالک  کے کارندے اسکول کی اشیا اٹھا کر باہر پھینکتے رہے اور پولیس  کھڑی تماشا دیکھتی رہی۔ صحافیوں نے یہ غیرقانونی عمل  کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کی کوشش کی تو انہیں بھی ڈرایا دھمکایا گیا۔

بدھ کی صبح طلبہ اپنے اسکول پہنچے اور باہر پھینکا گیا سامان اندر لے گئے، چار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے اسمبلی بھی سڑک پر منعقد کی گئی۔ اسکول کے اساتذہ کے مطابق  مشہور کرکٹرجاوید میانداد بھی اس اسکول میں زیر تعلیم رہ چکے ہیں۔

اسکول کی عمارت کو نشانہ بنانے کے واقعہ کے بعد وزیر تعلیم، سیکریٹری تعلیم یا محکمہ تعلیم کا کوئی اعلی افسر اسکول نہیں پہنچا۔ سیکرٹری اسکولز عالیہ شاہد کلی طور پر معاملہ سے ہی لاعلم نکلی۔


متعلقہ خبریں