ایشین گیمز 2018: بھاری خرچ کے بدلے صرف تین میڈلز


اسلام آباد: جکارتہ میں جاری ایشین گیمز 2018 میں شریک ہونے والے پاکستانی دستے پر بھاری اخراجات کے باوجود اب تک کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔

پاکستان ایشین گیمز میں 352 کھلاڑیوں کے ساتھ شرکت کرنے والا 12واں بڑا ملک ہے، لیکن تمام کھلاڑیوں کی اب تک کی کارکردگی نے ملک میں کھیلوں کے مستقبل پر سوال ثبت کر دیا ہے۔

سات کروڑ چالیس لاکھ کا خرچہ اٹھا کر جن کھلاڑیوں کو جکارتہ ایشین گیمز کا حصہ بنایا گیا ان میں سے اب تک ایک بھی کھلاڑی  سونے کا تمغہ (گولڈ میڈل) پاکستان کے نام نہیں کر پایا ہے۔

جکارتہ میں جاری ایشین گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں نے اب تک 35 کھیلوں میں شرکت کی ہے جب کہ پاکستان کے نام صرف تین کانسی کے تمغے ہی آئے ہیں۔ ایشین گیمز میں پاکستان نے جن مقابلوں میں فتح حاصل کر کے کانسی کے تمغے جیتے ہیں ان کھیلوں میں کبڈی، کراٹے اور جیولن تھرو شامل ہیں۔

جیولن تھرو میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والے کھلاڑی ندیم ارشد کا تعلق خانیوال سے ہے جب کہ کراٹے کا مقابلہ جتنے والی خاتون کھلاڑی نرگس کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایشین گیمز2018 میں اب تک کے اسکور کے حساب سے میڈلز ٹیبل پر پاکستان کا 33واں نمبر ہے۔


متعلقہ خبریں