’بیلٹ اینڈ روڈ‘ اس صدی کا عظیم منصوبہ ہے، چینی صدر

بیلٹ اینڈ روڈ’ منصوبہ تمام فریقین کے لیے یکساں مفید ہے، چینی صدر’


بیجنگ: چینی صدر شی جین پنگ نے کہا ہے کہ ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ منصوبے میں شامل تمام فریق مضبوط باہمی تعاون کے ذریعے اپنے ممالک میں خوش حالی لا سکتے ہیں۔

انہوں ںے ان خیالات کا اظہار منصوبے کی 5ویں سالگرہ کے سلسلے میں بیجنگ میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

صدر شی کا کہنا تھا کہ ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ اس صدی کا سب سے عظیم منصوبہ ہے اور اس میں شامل تمام ممالک، باہمی تعاون، منفعت اور مشاورت سے اسے کامیاب بنا سکتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی اس میں شامل تمام فریقین کی کامیابی ہوگی اور یہ خطے میں امن و بھائی چارے کے ساتھ ساتھ معاشی اور سیاسی استحکام کا ضامن ہوگا۔

انہوں نے منصوبے میں شامل ممالک پر اس سلسلے میں کاوشوں اور مشاورت کو بڑھانے پر بھی زور دیا۔

بیلٹ اینڈ روڈ

صدر شی کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ دنیا میں معاشی استحکام لانے، امن بحال کرنے، ممالک کے درمیان روابط بڑھانے، انسانی فلاح  اور مشترکہ مفادات کے حصول میں چین کے کردار کو مزید مضبوط بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تعاون کے لیے وسیع میدان تیار کرنا چاہیے اور ایک کھلی عالمی معیشت کو فروغ دینا چاہیے۔

2013  کے اواخر میں صدر شی جین پنگ نے اپنے دورہ قازقستان اور پھر دورہ انڈونیشیا کے دوران ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ منصوبے کا اعلان کیا تھا اور رواں سال کے اوائل تک، محض 5 سال کے قلیل عرصے میں  دنیا بھر کے 100 سے زیادہ ممالک اس منصوبے کا حصہ بن چکے ہیں۔

‘بیلٹ اینڈ روڈ’ منصوبے کے تحت قدیم ‘سلک روٹ’ یا شاہراہ ریشم کو دوبارہ زندہ کرنا اور راستے میں آنے والی بندرگاہوں، شاہراہوں اور ریل کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا شامل ہے تاکہ چین کو ایشیا، یورپ اور افریقہ سے جوڑا جا سکے۔


متعلقہ خبریں