گوگل نے امریکی صدر کے الزامات کی تردید کر دی


واشنگٹن: دنیائے انٹرنیٹ کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک گوگل نے امریکی صدر کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں اسٹیٹ آف یونین خطاب میں باراک اوباما کو ترجیح دینے کا دعوی کیا گیا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دو حالیہ ٹویٹس میں سرچ انجن گوگل اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان پیغامات میں انہوں نے لکھا کہ جب گوگل میں ’ٹرمپ نیوز‘ لکھ کر سرچ کیا جائے تو صرف ’فیک نیوز میڈیا‘ کی رپورٹیں ہی سامنے آتی ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر سی این این کا نام لیتے ہوئے اسے بھی تنقید کی کا نشانہ بنایا۔

ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لگی ویڈیو کے مطابق گوگل نے بارک اوباما کے تمام اسٹیٹ آف یونین خطابات کا لنک اپنے ہوم پیج پر لگایا تھا جب کہ حالیہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاملے میں گوگل کا رویہ مختلف رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس خبر کے بعد گوگل نے معاملہ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی سائٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نہیں ہے، جیسے انھوں نے باراک اوباما کے خطاب کے لنک کو اپنی سائٹ پر لگایا تھا ویسے ہی حالیہ صدر کے اسٹیٹ آف یونین خطاب کا لنک بھی لگایا گیا تھا۔

گوگل نے واضح کیا کہ امریکی صدر کا کانگریس سے پہلا خطاب تکنیکی اعتبار سے اسٹیٹ آف یونین نہیں تھا اس لیے انھوں نے اس کا لنک نہیں لگایا۔ گوگل کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ پر باراک اوباما کے 2009 کے خطاب کا لنک بھی نہیں لگایا گیا تھا اور اسی اعتبار سے انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 2017 کے خطاب کا لنک بھی سائٹ پر نہیں دیا تھا۔

گوگل نے واضح کیا کہ ان کی سائٹ پر امریکی صدر کے 2018 کے خطاب کا لنک لگایا گیا تھا جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں پوسٹ کی ہے اس کے مطابق نہیں تھا۔

زیادہ امکان یہی ہے کہ امریکی صدر کے اکاؤنٹ پر لگی ویڈیو درست نہیں، کیوں کہ خطاب کا  یوٹیوب لنک وائٹ ہاؤس کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی ڈالا جاتا ہے اور امریکہ کہ کئی بڑے چینلز پر بھی چلایا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں