عامر لیاقت کی ناراضگی کا ڈراپ سین

عامر لیاقت کومقابلے میں الیکشن لڑنے کا چیلنج | urduhumnews.wpengine.com

کراچی:  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت حسین کے ایک دن پہلے شروع ہونے والے گلے شکووں اور پارٹی قیادت پر الزامات اور تنقید کا ڈراپ سین اس وقت ہوا جب ان کا رابطہ وزیراعظم سے ہوا جس میں عمران خان نے ان کی شکایتیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

عامر لیاقت پی ٹی آئی کے لیے صبح کا وہ بھولا ثابت ہوئے جو شام کو گھر لوٹ آتا ہے،  وزیراعظم کی یقین دہانی پر عامر لیاقت کا غصہ جھاگ کی مانند بیٹھ گیا اور مشہور ٹی وی میزبان جو ہمیشہ تنازعات کی زد میں رہے، عمران خان کے گن گاتے سنے گئے۔

پی ٹی آئی ایم این اے جو ایک دن پہلے پارٹی اور قیادت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر شکوہ کناں تھے اور اس حد تک گئے کہ  کہنے لگے کہ وہ پی ٹی آئی میں مہاجر بن گئے ہیں،عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہتے پائے گئے کہ عمران خان نے ان کو ہمیشہ عزت اور پیار دی۔

عاپر لیاقت جو کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر حالیہ انتخابات میں کامیابی کو اپنی مقبولیت اور اثرورسوخ کے کھاتے میں ڈال چکے تھے، اس سلسلے میں پارٹی کی مقبولیت اور ووٹ بینک کو کوئی کردار دیتے تیار نظر نہیں آرہے تھے شام ڈھلنے تک جیت کا 80 فیصد کریڈٹ پارٹی اور اس کے چئیرمین کے وژن اور نظریہ کو دیتے پائے گئے۔ تاہم جیت میں اپنی شخصیت اور مقبولیت کا 20 فیصد کردار پھر بھی برقرار رکھا ۔

ناراضگی کے حالیہ معاملہ کے شروع میں عامر لیاقت نے پی ٹی آئی سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پہلے معلوم ہوتا کہ اس پارٹی میں جا کر مہاجر ہو جاؤں گا تو کبھی شامل نہ ہوتا۔

انہوں نے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے لیے کراچی میں اپنی خدمات گنواتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے الیکشن عمران خان کی وجہ سے نہیں اپنی محنت سے جیتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینٹر فیصل جاوید نے عامر لیاقت کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ  کراچی کی ترقی کے لیے عمران خان بہت سنجیدہ ہیں اور انہوں نے انتخابات سے پہلے عوام کے ساتھ جو وعدے کیے انہیں پورا کریں گے۔ فیصل جاوید کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی والوں نے پی ٹی آئی کے کسی امیدوار کو نہیں وزیراعظم عمران خان کے نظریے کو ووٹ دیا ہے۔

 ڈراب سین کے بعد سینیٹر فیصل جاوید نےعامر لیاقت کے تحفظات دور کرنے کی تصدیق کی اور کہا ان کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ تا ہم ان کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی کارروائی کرتی ہے۔

پی ٹی آئی قیادت نے تو عامر لیاقت کے تحفظات دور کر دیے لیکن شعلہ بیاں مقرر یہ کریڈٹ بھی اپنے کھاتے ڈال گئے۔ عامر لیاقت کہتے ہیں کہ غصہ کر کے مان جانا اچھی بات ہے۔


متعلقہ خبریں