مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال: دو کشمیری شہید



سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کی اپیل پر کی جانے والی دو روزہ ہڑتال کے دوران قابض بھارتی افواج نے محاصرے کے دوران باندی پور ضلع میں دو مزید بے گناہ کشمیریوں کو شہید کر دیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شہادتوں کے واقعات اس وقت پیش آئے جب بھارتی افواج نے علاقے کا مکمل محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کررکھا تھا۔

بھارت کے ریاستی مظالم کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہید ہونے والے بے گناہ نہتے کشمیریوں کی تعداد چار ہوچکی ہے۔ قابض بھارتی افواج کی جانب سے محاصروں و چھاپوں کے دوران بے گناہوں کی شہادت کے واقعات اب معمول بن چکے ہیں۔

حریت قیادت کی اپیل پر کی جانے والی دو روزہ  ہڑتال بھارتی آئین کا آرٹیکل 35 – اے ختم کرنے کی کوششوں کے خلاف کی گئی ہے۔ بھارت کی سپریم کورٹ 35- اے کی منسوخی سے متعلق کیس کی سماعت کل کرے گی۔

بھارت کے آئین کا آرٹیکل 35- اے اگر منسوخ کردیا جائے تو غیر کشمیریوں کو بھی مقبوضہ وادی میں زمین خریدنے کا حق و اختیار مل جائے گا۔

مقبوضہ کشمیر کے مکینوں کا اس ضمن میں شروع سے یہ مؤقف ہے کہ اگر غیر کشمیریوں نے بھی یہاں زمین خریدنے کا سلسلہ شروع کیا تو یہ ناصرف بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ انہیں اقلیت میں بدلنے کی سازش بھی ہے۔

کشمیری قیاد ت اس ضمن میں یقین رکھتی ہے کہ ایسا ہونے کی صورت میں جب کشمیریوں کو ان کی جدوجہد کے نتیجے میں حق رائے دہی کا حق ملا بھی تو اس کا انہیں الٹا نقصان اٹھانا پڑے گا کیونکہ اس وقت تک آبادی کا تناسب مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہوگا جو بھارتی سرکار کی خواہش و کوشش ہے۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے ہڑتال کو ناکام بنانے اور کشمیریوں کے بھارت مخالف مظاہروں و احتجاج سے روکنےکے لیے میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کردیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے صاحبزادے سید شکیل احمد کو بھی سری نگر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سید شکیل احمد کی گرفتاری جمعرات کی صبح سری نگر کے علاقے رام باغ میں واقع ان کی رہائش گاہ پہ چھاپہ مار کر کی گئی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق سید صلاح الدین کے صاحبزادے کی گرفتاری 2011 میں بنائے گئے دہشت گرد فنڈ کیس میں ظاہر کی گئی ہے۔ جس کے بعد انہیں تفتیش کے لیے دہلی منتقل کردیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گھر گھر تلاشی اور بھارتی افواج کے مظالم کے خلاف پلوامہ میں عوام الناس کی جانب سے احتجاج کیا گیا تو قابض بھارتی افواج مظاہرین پر ٹوٹ پڑی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔

قابض بھارتی سرکار کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر کے متعدد علاقوں میں لوگوں کی تقل و حرکت پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس کی تصدیق ایک پولیس افسر نے بھی کی ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں گشت بڑھا دیا ہے اور ہر آنے جانے والے کی تلاشی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست کے احکامات پر سیکیورٹی فورسز اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہی ہیں کہ پوری وادی میں کسی بھی جگہ بھارت مخالف احتجاج نہ ہو۔


متعلقہ خبریں