خیبرپختونخوا کے نصاب میں تبدیلی، اساتذہ مشکل میں


پشاور: خیبرپختونخوا میں محکمہ تعلیم کے نصاب میں سرکاری اسکول کے اساتذہ کی جانب سے غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کچھ عرصہ پہلے جماعت اول سے دہم تک کے کورس میں مختلف ترامیم کر کے نیا تعلیمی مواد شامل کیا گیا تھا، جس کے بارے میں ٹیچرز کو بھی آگاہی نہیں ہے، اس وجہ سے انہیں نصاب پڑھانے میں دشواری ہو رہی ہے۔

نصاب میں ترمیم کے بعد  تدریس کا آغاز تو اسکولوں میں ہوگیا لیکن اساتذہ نے نئے نصاب کو پڑھاتے ہوئے غلطیوں کا انکشاف کیا ہے۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے نصاب میں ردوبدل پر غور کیا جا رہا تھا جسے اب 55 ملین کی لاگت سے بدلا گیا ہے۔

اس معاملہ پر طالب علم الگ پریشان نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کے غیر مبہم اور پیچیدہ اسباق سے پڑھائی میں دشواری پیش آرہی ہے۔ طلبہ کے مطابق پوری کوشش کر لینے کے  باوجود اسباق سمجھ نہیں آرہے۔

تعلیمی نصاب میں تبدیلیوں سے پیدا شدہ پریشانی کے معاملہ میں ٹیچرز بھی متحرک دکھائی دیتے ہیں۔ سینئر اساتذہ کے مطابق نئے نصاب کو پڑھانے کے لئے تدریسی عملہ  کو بھی باقاعدہ تربیت کی ضرورت ہے تا کہ وہ بہتر انداز میں طالب علموں کو اسباق کا مواد سمجھا سکیں۔


متعلقہ خبریں