آبی تنازعہ، پاک بھارت مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہو سکے


لاہور: پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے مابین دوروزہ مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کی ناکامی کے بعد مشترکہ بریفنگ نہیں دی گئی جبکہ بھارت نے پکل ڈل ڈیم اور لوئر کلنئی پر کام جاری رکھنے کاعندیہ دے دیا ہے۔

انڈس واٹر کمشنرز نے مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونے کی ذمہ داری بھی اعلی حکام پر ڈالی ہے۔

مذاکرات کا پہلا دور بدھ کو نیسپاک ہیڈ کوارٹرز میں ہوا تھا جسس میں ڈیڈ لاک برقرار رہا، پاکستانی حکام نے پکل دل  اور لوئر کلنائی  پن بجلی  گھروں  کے ڈیزائن  پر اعتراض کے ساتھ اپنے مطالبات بھی بھارتی وفد کے سامنے رکھے تھے۔

دو روزہ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی سربراہی سید مہرعلی شاہ اور نو رکنی بھارتی وفد کی قیادت دیپ کمار سکسینا کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ہٹ دھرمی آج بھی برقرار رہی اور بھارت نے پاکستانی اعتراضات مسترد کر دیے ہیں۔

پاکستانی واٹر کمیشن اس سے پہلے بھی کشن گنگا اور بگلہیار ڈیموں پر کیس ہار چکا ہے، جس کی وجہ پاکستانی حکام کا بروقت فورم پر آواز نہ اٹھانا تھا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ دیگر بھارتی منصوبوں کی طرح آبی جارحیت پر بھی موثر اواز ابھی تک نہیں اٹھائی گئی۔ پاکستانی حکام کی تاخیر کا فائدہ ہمیشہ بھارت نے اٹھایا۔ بھارت مسلسل سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی  کر رہا ہے ۔


متعلقہ خبریں