شریف خاندان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں مسترد


لاہور: شریف خاندان کی سزاؤں کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درج اپیلیں مسترد کرتے ہوئے عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ نیب آرڈیننس قانون کے مطابق ہے۔

جمعہ کے روز لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزاؤں اور ریفرنسز کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے اے کے ڈوگر سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس عاطر محمود اور جسٹس شاہد جمیل خان فل بنچ میں شامل تھے۔

ہائیکورٹ کے فل بنچ نے نیب کے وکلاء کو آج دوبارہ دلائل کے لئے طلب کررکھا تھا۔ قبل ازیں وفاقی حکومت اور درخواست گزار کے وکیل کے دلائل مکمل ہو چکے تھے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج کل نیب نے تہلکہ مچا رکھا ہے، نیب آرڈیننس بننے کے 120 دن بعد غیر موثر ہو گیا تھا۔ نیب کا قانون اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہو چکا ہے۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ ملک کا تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کو اس قانون کے تحت سزا دی گئی جو کہ ختم ہو چکا ہے، نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر کو مردہ قانون کے تحت دی گئی جو غیر قانونی ہیں۔

عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ نواز شریف اور دیگر کو نیب کے مردہ قانون کے تحت دی گئی سزا کو کالعدم قرار دے۔

وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کے سامنے دلائل کے دوران کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، قانون کے مطابق نیب آرڈیننس کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا. وکیل وفاقی حکومت


متعلقہ خبریں