اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل چوتھے روز مندی کا رجحان


کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اج مسلسل چوتھے روز مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے اور انڈ یکس میں 57 1 پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے۔

اس وقت پی ایس ایکس کے بنچ مارک کےایس ای 100 انڈیکس 180 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 41682.96 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

کاروباری ہفتے کے اخری روز جمعہ کے دن حصص مارکیٹ میں کارابار کا غاز مثبت ہوا۔  کارابار کے دوران کےایس ای 100 انڈیکس میں 200 سے زائد پوائینٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس دن کے بلند ترین سطح 42006 تک پہنچ گیا۔ لیکن اسکے بعد مارکیٹ اس حد کو برقرار نہیں رکھ سکی اورآخری سیشن میں انڈیکس منفی زون میں چلا گیا۔

جمعرات کے روز  بھی مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا تھا اور 100 انڈیکس 386 پوائنٹس کی کمی سے42 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے گرنے کے بعد 41800 پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا تھا۔ مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 25 ارب روپے ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 86 کھرب روپے کی سطح پر آ گیا تھا۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو کاروبار کے آغاز سے ہی دبائو کا شکار رہی ،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے منافع کی خاطر فروخت کے دبائو نے مارکیٹ کو تنزلی کی جانب دھکیلا۔

مندی کے نتیجے میں 100 انڈیکس 42200 ،42100 ،42000 اور41900 پوائنٹس کی چار بالائی حدیں گنوا بیٹھا تھا۔

بازار حصص کے تجزیہ کاروں کے مطابق نتائج سیزن کی وجہ سے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں 600 پوائنٹس تک کی کمی واقع ہوئی تھی جب کہ وزیر خزانہ کی جانب سے فرٹیلائزر سیکٹر پر سبسڈی واپس لئے جانے کے بیان پر فرٹیلائزر سیکٹر میں بڑے پیمانے پر فروخت کو ترجیح دی گئی جس نے مارکیٹ کو عدم استحکام سے دوچار کیا، تاہم نیشنل بینک کی جانب سے نتائج کے اعلان نے مارکیٹ کو تھوڑا سہارا دیا مگر مارکیٹ منفی زون سے باہر نہ نکل سکی۔

شیئرز مارکیٹ میں جمعرات کو کاروبار کے اختتام پر 100انڈیکس 385.92 پوائنٹس کی کمی سے 41863.52پوائنٹس ہو گیا تھا۔

حصص مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر 367 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 114 کمپنیوں کے حصص کی قیمتو ں میں اضافہ، 234 میں کمی اور 19 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو 19 کروڑ 15 لاکھ 18 ہزار سے زائدحصص کے سودے ہوئے جب کہ بدھ کو 13 کروڑ 47 لاکھ 91 ہزار سے زائد شیئرزکا کاروبار ہوا تھا-


متعلقہ خبریں