زہرہ شاہد قتل کیس: دو مجرموں کو سزائے موت


کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے زہرہ شاہد قتل کیس میں محفوظ کردہ فیصلہ سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے کارکنان راشد ٹیلر اور زاہد عباس زیدی کو موت کی سزا سنا دی۔

ہم نیوز کے مطابق اے ٹی سی نے دو ملزمان عرفان اور کلیم کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کردیا۔

کراچی میں قتل کی گئی تحریک انصاف کی خاتون رہنما کے مقدمہ کا فیصلہ عدالت نے 27 اگست کومحفوظ کیا تھا۔

اے ٹی سی میں رینجرز پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ قتل میں ملوث ملزمان کا تعلق ایم کیوایم سے ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے تفتیش کے دوران زہرہ شاہد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

رینجرز کی پراسیکیوشن ٹیم کا موقف تھا کہ ملوث ملزمان کو گواہوں نے بھی شناخت کیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ملزمان نے عدالت میں اعتراف کیا کہ  پاکستان تحریک انصاف کو خوفزدہ کرنے کے لیے قیادت کے حکم پر زہرہ شاہد کو قتل کیا تھا۔

حکومت نے ملزمان کی نشاندہی کیلئے 25 لاکھ روپے انعام رکھا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کی نائب صدر زہرہ شاہد کو 18 مئی 2013 کو ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کراچی میں ان کے گھر کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 اور 34 اورانسداد دہشتگردی ایکٹ 1977 کی دفعہ سات کے تحت گذری پولیس اسٹیشن میں قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔

پولیس نے 25 ستمبر 2013 کو راشد کو غیرقانونی ہتھیاروں کے کیس میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تو پراسیکیوشن کا دعویٰ سامنے آیا کہ دورانِ تفتیش راشد نے پی ٹی آئی رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا اقرار کیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق دو اکتوبر 2013 کو دوسرے ملزم عباس زیدی کو گرفتار کیا گیا۔ اس کی گرفتاری بوٹ بیسن کی ایک رہائشی عمارت سے عمل میں آئی تھی۔

زہرہ شاہد کے قتل کے فوری بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اورموجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قتل کا الزام اپنی موجودہ اتحادی ایم کیو ایم پر عائد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں