‘آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت سے’


اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کو ملکی نظام چلانے کے لیے فوری طور پر نو ارب ڈالرز کی ضرورت ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کے پاس جانے یا نہ جانے کا فیصلہ پارلیمنٹ کی مشاورت سے ہو گا۔

پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں جمعہ کی روز اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے گی اور ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گا ۔

انہوں نے سینیٹ کو بتایا کہ حکومت نے ہنڈی اور کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے اس حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کے لیے اہم اجلاس طلب کرلیا جو پیر کے روز ہوگا۔ اجلاس  کا  ہنڈی کی حوصلہ شکنی پر مبنی ون پوائنٹ ایجنڈا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں ہمیں گرے لسٹ میں اس لئے بھی ڈالا گیا ہے کہ حوالہ ہنڈی میں ہمارا نام ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ  ایف اے ٹی ایف کے ملائیشیا میں ہونے والے اگلے اجلاس سے قبل حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی دولت اور پیسوں کی اسمگلنگ روکنا بہت ضروری ہے، حکومت اس حوالے سے ہر ممکن اقدام کر گی۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سعودی عرب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ترسیل میں کمی ہوئی ہے کیوں کہ سعودی عرب سے بہت سے پاکستانی واپس بھیجے گیے لیکن دیگر عرب ممالک میں پاکستانیوں کی صورتحال اچھی ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینیٹر بیرسٹر سیف نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے چندہ جمع کرنے کی تصویریں سامنے آئی ہیں، افغانستان کے لیے چندہ جمع کرنے کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو ہفتے بعد ایف اے ٹی ایف کا اجلاس ہے، ایسے وقت میں یہ تصویریں سامنے آنا پاکستان کا کیس مزید کمزور کرے گا۔


متعلقہ خبریں