مولانا فضل الرحمان نے اچکزئی سے مدد مانگ لی



کوئٹہ: متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتیں ملک کو بین الاقوامی معیشت اور سازشوں سے آزاد کرانے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔

وہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کر رہے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے محمود خان اچکزئی اور ان کے رفقا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی انتخاب میں وہ ان کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اپنا امیدوار دستبردار کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے جمہوری اداروں کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہم اب تک آزادی کے اصل مقاصد حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان اور مولانا فضل الرحمان ایک ہی چبوترے پہ کھڑے ہو کر سلامی لیں۔

انہوں نے بذلہ سنجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صحافیوں سے استفسار کیا کہ کیا مزا آئے گا جب عمران خان وزیراعظم ہوں گے اور مولانا فضل ارحمان صدر ہوں گے؟

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ پاکستان تحریک انصاف نے لگایا لیکن تبدیلی ہم لائیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ امیدوار لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے واضح کیا کہ ہمیں ایشین ٹائیگر بننے کے لیے آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان چار ستمبر کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب میں امیدوار ہیں اوران کی کوشش و خواہش ہے کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار کے طور پر میدان میں ہوں۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے بیرسٹر اعتزاز احسن کو اپنا صدارتی امیدوار نامزد کر رکھا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے ڈاکٹر عارف علوی کو منصب صدارت کے لیے اپنا امیدوار نامزد کیا ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں