یمن میں حوثی باغیوں کا اہم رہنما ہلاک


یمن: ساحلی شہر الحدیدہ میں عرب اتحادی فوج کے فضائی حملے میں حوثی باغی گروپ کا عبدالخالق الحوثی اپنے متعدد ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعہ کے روز صبح سویرے عرب اتحادی فوج نے الحدیدہ میں باجل ڈائریکٹوریٹ میں ایک فارم کو نشانہ بنایا جہاں انتہائی مطلوب حوثی لیڈر عبدالخالق موجود تھا۔

عبدالخالق الحوثی ایران نواز حوثی باغی گروپ (ملیشیا ) کے سربراہ عبدالملک الحوثی کا بھائی ہےاور چند روز قبل اس کا ایک اہم معاون بھی الحدیدہ میں مارا گیا تھا۔

یمن کے سرکاری ذرائع کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریویتھ ہفتے کے روز یمن صدر عبد ربہ منصور ھادی سے ملاقات کریں گے اور یہ ملاقات سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہو گی۔

سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات کے بعد یمن میں جاری جنگ روکنے کے حوالے سے فریقین کے درمیان آئندہ بدھ کے روز اقوام متحدہ کی زیر نگرانی مذاکرات کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز جمعرات کو امریکا نے یمن جنگ کے حوالے سے جاری کی گئی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر یمن جنگ کے دوران فضائی حملوں کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں عرب اتحاد کے فضائی حملوں کو سب سے زیادہ ہلاکت خیز قرار دیا گیا تھا۔

ایک رپورٹ کے مطابق یمن جنگ میں 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 30 لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

2015 سے مغربی حمایت یافتہ سعودی عسکری اتحاد یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ اقوام متحدہ یمن کے بحران کو دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دے چکا ہے۔


متعلقہ خبریں