پشاور میں کانگو کا مریض دم توڑ گیا

ملک میں کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ: این آئی ایچ نے ایڈوائزری جاری کردی

پشاور: خیبرپختونخوا کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس (ایچ ایم سی) میں کانگو وائرس سے متاثرہ مریض دم توڑ گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے 45 سالہ عبدالخالق ولد خان بابا کا تعلق پشاور کے علاقے گل برگ سے تھا۔ عبدالخالق پشاور کے ایچ ایم سی اسپتال میں زیرعلاج تھا۔ متوفی مویشیوں کا بیوپاری تھا۔

گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں کانگو کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔ دیسورہ کاریز گاؤں سے تعلق رکھنے والےعبدالباقی نامی متاثرہ شخص کو علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

کراچی میں ایک ماہ کے دوران کانگو کے آٹھ  کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن میں سے دو مریض جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

کانگو وائرس کا سائنسی نام کریمین ہیمریجک کانگو فیور ہے۔ یہ مرض مویشیوں کی جلد میں موجود ٹکس (چیچڑ) کی وجہ سے لگتا ہے اگر یہ ٹکس کسی انسان کو کاٹ لیں تو وہ انسان فوری طور پر کانگو بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کانگو وائرس کا متاثرہ مریض سر درد، تیز بخار، قت متلی، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالے اور آنکھوں میں سوجن محسوس کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق متاثرہ مریض سے ہر ممکن طور پر دور رہنے کی کوشش کی جائے اور دیکھ بھال کرتے وقت دستانوں کا استعمال کیا جائے۔


متعلقہ خبریں