کراچی میں کانگو کا ایک اور شکار چل بسا

کراچی میں کانگو کا ایک اور شکار چل بسا

کراچی: کانگو وائرس کا ایک اور شکار آغا خان اسپتال میں دم توڑ گیا ہے جس کے بعد کراچی میں اس مرض کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے فوکل پرسن برائے متعدی امراض ( کانگو ، نیگلیریا ) ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا ہے کہ اورنگی ٹاؤن کے رہائشی احمد جہانزیب کو رواں ہفتے اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی پوری کوشش کے باوجود اس کی جان نہ بچائی جا سکی۔

سندھ کی صوبائی حکومت ابھی تک اس جان لیوا مرض کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے جس کی وجہ سے عوام میں بہت خوف پایا جاتا ہے۔

کانگو وائرس اس سے قبل پشاور میں بھی کئی افراد کی جان لے چکا ہے، اسی طرح جنوبی پنجاب کے علاقوں میں بھی اس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

اس وقت یہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے، کانگو نامی کیڑا مویشیوں کی جلد پر پایا جاتا ہے اور یہ اپنے شکار کا خون چوستا رہتا ہے۔

اگر کسی انسان کو یہ کیڑا کاٹ لے یا اس سے متاثرہ جانور ذبح کرتے ہوئے انسان کو زخم لگ جائے تو اس بیماری کا شکار ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

کانگو وائرس سے متاثرہ انسان کے پھیپھڑے، جگر اور گردے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں