پنجاب کے ہزاروں اسکول بنیادی سہولتوں سے محروم

کورونا: پنجاب کے 11 ہائی رسک اضلاع میں لاہور، راولپنڈی، ملتان اور فیصل آباد بھی شامل

فوٹو: فائل


لاہور: دانش اسکول اور ’پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب‘ کے نعروں کے باوجود سب سے زیادہ آبادی والے صوبہ پنجاب میں ہزاروں تعلیمی ادارے متعدد بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

محکمہ تعلیم پنجاب کے اعدادوشمار کے مطابق فیصل آباد میں 300 اور دیگر 36 اضلاع میں دو ہزار سے زائد سرکاری تعلیمی ادارے خطرناک عمارتوں میں قائم ہیں۔

فیصل آباد کے نواحی گاؤں ڈھلواں کا گورنمنٹ سیکنڈری اسکول بھی انہی نظرانداز اداروں میں سے ہے جہاں چاردیواری، پینے کے صاف پانی اور اساتذہ بھی موجود نہیں ہیں۔

محکمہ تعلیم کے اعدادوشمار کےمطابق صرف فیصل آباد کے 446 اسکولوں میں دو سال سے ہیڈماسٹرز اور مختلف مضامین پڑھانے والے 41 سو اساتذہ کے عہدے خالی ہیں۔ پانچ ہزار کلاس رومز کی کمی اور 991 کمرے بھی تعمیر کے منتظر ہیں۔

پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں چار ہزار سے زائد اسکولز میں واش روم، 16 سو 24 اسکولوں میں فرنیچر اور808 کلاس رومز کی کمی ہے جب کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، چنیوٹ اور فیصل آباد میں 700 سے زائد اسکول چار دیواری سے محروم ہیں۔

پینے کا صاف پانی، چاردیواری، کلاس رومز اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم پنجاب کے یہ تعلیمی ادارے  گذشتہ حکومتوں کے دعوؤں کی قلعی بھی کھولتے ہیں اور آنے والی حکومت کے لیے کڑا امتحان بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں