ڈاکٹر عارف علوی: معالج سے ایوان صدر تک


ڈاکٹرعارف الرحمٰن علوی کو پاکستان تحریک انصاف نے صدرمملکت کےعہدے کےلیے اپنا امیدوار نامزد کیا اور انہوں نے یہ انتخاب جیت لیا۔ کراچی سے تعلق رکھنےوالےعارف علوی پیشےکےلحاظ سےدانتوں کےڈاکٹرہیں۔

اگست انیس 1949 میں کراچی میں پیداہونےوالے ڈاکٹرعارف علوی نےابتدائی تعلیم کراچی سےحاصل کی۔ جامعہ پنجاب کےماتحت ڈیمنٹرمنٹ کالج سےبی ڈی ایس کی ڈگری لی اور پھر سیاسیات میں امریکی یونیورسٹی مشیگن سےماسٹرزکیا۔ 1984 میں پیسفک یونیورسٹی سان فرانسسکو امریکہ سے آرتھوڈینٹکس میں ماسٹرزکیا۔

ڈاکٹرعارف علوی کےاہل خانہ میں ان کی اہلیہ ثمینہ علوی اورچاربچے شامل ہیں۔ ان کےمشاغل میں اسکوش، کرکٹ اورہاکی کھیلنا شامل ہے۔ 69 سالہ عارف علوی سوشل میڈیا پربھی فعال رہتےہیں۔

1969 میں ڈاکٹرعارف علوی نےایوب دورحکومت میں طلبہ یونین سےباقاعدہ سیاست کاآغازکیا۔ جمہوریت کی بحالی کےلیےلاہورکےمال روڈ پرہونےوالےاحتجاج کےدوران ان کےبازومیں گولی لگی۔ 1979 میں جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سےصوبائی اسمبلی کی نشست پربطورامیدوارکھڑے ہوئے لیکن انتخابات منعقد نہیں ہوئے۔

1996 میں پاکستان تحریک انصاف کےقیام سےقبل ہی وہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کےقریبی ساتھیوں میں شمارکیےجاتے تھے۔ 1996 میں پی ٹی آئی کےصوبائی صدراور2001 میں  ڈاکٹرعارف علوی پاکستان تحریک انصاف کےنائب صدربنے۔ انہوں نے 2006 سے 2013 تک بطورمرکزی سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی میں خدمات سر انجام دیں۔

1997 میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر وہ پی ٹی آئی کے امیدوار ہوئے اور2002 میں انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست پر انتخاب میں حصہ لیا لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات میں وہ کراچی کے حلقہ این اے-250 سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہوئے اور کامیابی نے ان کے قدم چومے۔ 2018 کے عام انتخابات میں وہ ایک مرتبہ پھر کراچی سے رکن قومی اسملبی منتخب ہوئے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بطور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف انہیں آئندہ صدارتی انتخاب میں پارٹی اوراتحادی جماعتوں کا امیدوار نامزد کیا تو ڈاکٹرعارف  الرحمن علوی پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہوگئے۔


متعلقہ خبریں