شراب برآمدگی: جیل پولیس کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ

شراب برآمدگی: جیل پولیس کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: شرجیل انعام میمن کے کمرے سے شراب ملنے کے معاملے پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کوتاہی کی بنیاد پر جیل پولیس کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

’ہم نیوز‘ کے مطابق جیل پولیس کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد کیا گیا۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں غیر سرکاری افراد کو مشکوک شاپر لاتے اور لے جاتا دیکھا جا سکتا ہے۔

یکم ستمبر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے مختلف اسپتالوں کا دورہ کیا تھا، اس دوران چیف جسٹس کلفٹن میں واقع نجی اسپتال بھی گئے جہاں زیرعلاج شرجیل انعام میمن کے کمرے سے شراب کی تین بوتلیں برآمد ہوئی تھیں۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کے دوران ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا تھا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی تین بوتلیں برآمد ہوئی ہیں۔

چیف جسٹس کے چھاپہ کے بعد کراچی پولیس نے شرجیل میمن کو جیل منتقل کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر کے کمرہ سے شراب برآمدگی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

شراب ملنے کے معاملے پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) سندھ امجد جاوید سلیمی نے تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ساؤتھ پولیس جاوید اختر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی تھی جس میں ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ اورایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

شرجیل میمن کی شراب نوشی سے متعلق لیبارٹری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان کے خون میں شراب کا عنصر نہیں پایا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیراطلاعات سندھ کی میڈیکل رپورٹ پر تعجب کا اظہار بھی کیا ہے۔


متعلقہ خبریں