پاکستانی قربانیوں کے باوجود امریکی ڈومور برقرار

امریکی وزیرخارجہ کی عمران خان کو فون پر مبارکباد

اسلام آباد: پاکستان کی بے شمار قربانیوں کے باوجود امریکہ کی جانب سے ڈومور کا معاملہ برقرار رہتا ہے۔  واشنگٹن نے کبھی پاکستان پر الزامات لگائے تو کبھی اسلام آباد کو اس کا حق دینے سے ہی انکار کر دیا۔

دونوں ملکوں کے تعلقات کا اتار چڑھاؤ بتاتا ہے کہ امریکی ڈومور کے مطالبوں کے باوجود اسلام آباد کو صرف الزامات کا ہی سامنا کرنا پڑا ہے۔ حقائق واضح کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان نے نا صرف قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا بلکہ اربوں ڈالر کا نقصان بھی برداشت کیا۔

پاکستان میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کو سخت تنقیدی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ عالمی امور پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو امریکا سے دو ٹوک لہجے اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنی چاہیے۔

گزشتہ ایک دہائی کے حقائق واضح کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار دوسرے ممالک سے بڑھ کر رہا اور پاکستان کی قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا لیکن امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کی قربانیوں کو شک کی نظر سے ہی دیکھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تلخی آئی۔ امریکہ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت پاکستان کے 800 ملین ڈالر روک رکھے ہیں جو وہ پہلے ہی خرچ کر چکا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ 17 برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک سو ارب ڈالر کا نقصان برداشت کیا۔

امریکہ نے اپنے اتحادی کو صرف 14 ارب امریکی ڈالر کی رقم دی جب کہ حقائق بتاتے ہیں کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ملکی اداروں سے قرض لیا ہے۔

پاکستان اور امریکہ میں وضع شدہ طریقہ کار کے تحت پاکستان پہلے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی اخراجات کرتا ہے اور پھر بڑی مشکل سے وہ رقم امریکہ سے حاصل کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں