‘ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی صدر کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا’


واشنگٹن:  ایک امریکی صحافی نے اپنی حالیہ کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کے صدر بشارالاسد کے قتل کا حکم دیا تھا۔

مشہور امریکی تحقیقاتی صحافی باب ووڈ ورڈز نے اپنی تازہ ترین کتاب ‘The Fear’  میں ٹرمپ کے بارے میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نےشام کے صدر بشارالاسد کو قتل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

باب ووڈ ورڈز کے مطابق امریکی صدر نے شام میں کیمیائی حلموں کے بعد وزیر دفاع جیمز میٹس سے گفتگو کرتے ہوئے بشارالاسد کے قتل کا حکم دیا تھا، کتاب کے مطابق میٹس نے ٹرمپ کو احکامات بجا لانے کا کہہ کر فون رکھ دیا لیکن  اپنے ایک ساتھی کو مخاطب کر کے بولے  کہ ہم ایسا کچھ نہیں کریں گے اور نپے تلے اندازسے چلیں گے۔

باب ووڈ کے مطابق امریکی صدر سے وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے بھی تنگ ہیں، مشیروں کی بڑی تعداد نے ٹرمپ کے رویے سے تنگ آ کر استعفے دیے اورٹرمپ کے ساتھی ان کے درازوں سے لیٹر بھی چراتے رہے۔

ٹرمپ کے سابق مشیر مائیکل کوہن نے امریکا اور جنوبی کوریا اور نافٹا معاہدے کے کاغذات چرائے کیوں کہ ڈونلڈ ٹرمپ دونوں معاہدوں سے انخلاء چاہتے تھے۔  کتاب کے مطابق کوہن نے ٹرمپ کو پیشہ ور جھوٹا قرار دیا۔

ووڈورڈز نے دعوی کیا ہے کہ ٹرمپ نے شمالی کوریا پر حملوں کا پلان ترتیب دینے کا حکم بھی دیا تھا اور افغانستان جنگ میں امریکی ناکامی پر جرنیلوں کو بھی کھری کھری سنائی تھیں۔


متعلقہ خبریں