بھارت مذاکرات کی پاکستانی پیشکش سے پھر فرار

بھارت کے تاریخی شہر کا نام تبدیل کرنےکی تیاری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: بھارت کی مذاکرات سے فرار کی ریت قائم ہے جس کے تحت نئی دہلی نے ایک بار بھر پاکستان کے ساتھ مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکار کیا ہے۔

ایک امریکی اخبار کے مطابق مودی سرکار نے پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کی حالیہ پیش کش کا مثبت جواب نہیں دیا۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ  پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھارت کو امن  مذاکرات بحال کرنے کی پیش کش کی تھی ۔

اخبار نے پاکستانی پیش کش کو باجوہ ڈاکٹرائن کی معاشی پالیسی کی عکاس قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جواب میں بھارت نے روایتی ڈگر پر چلتے ہوئے مذاکرات کی بحالیی کے پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا۔

اخبار کا کہنا ہے کہ نریندر مودی اگلے سال  پارلیمانی الیکشن کے باعث پاکستان سے مذاکرات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، ساتھ ہی یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ نئی دہلی میں نئی حکومت بننے کے بعد پاکستان سے مذاکرات کا امکان موجود ہے۔

عمران خاں نے بھی انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی وکٹری اسپییج میں بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کر تے ہوئے کہا تھا کہ اگر بھارت دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے ایک قدم اٹھائے گا تو پاکستان جواب میں دو قدم اگے آئے گا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا ہے کہ پاک بھارت تنازعات کا حل صرف مذاکرات ہیں، مسئلہ کشمیر بھی مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہو سکتا ہے۔

خارجہ امور کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر برقرار رہنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، پاکستان اور بھارت کو غربت سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے، موسمی تبدیلیوں کے باعث اس خطے کو پانی کا مسئلہ درپیش ہے، ہندوستان کے دانشور سمجھتے ہیں کہ بھارت کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں