ٹرمپ نے بھارت کو جو مقام دیا وہ جائز نہیں ہے،مشاہد حسین


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی بنانےکا مرکز خارجہ آفس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں بھارت کو جو مقام دیا ہے وہ جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اورایران کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

وہ گزشتہ روز سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے غیر رسمی بات چیت کررہے تھے۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کے نئے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے آج ملاقات تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کیمرہ اجلاس میں یہ بات کہی گئی کہ خارجہ پالیسی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر بنائی جائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ افغانستان کاحل فوجی نہیں ہے اور امریکہ افغانستان کے مسئلے کے حل کے لئے پاکستان کا تعاون چاہتا ہے۔

ایک سوال پر پی ایم ایل (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں اپنی موجودگی بڑھانا نہیں چاہتا ہے۔

امریکی سیکریٹری خارجہ کے دورہ پاکستان کے متعلق انہوں نے کہا کہ مائک پومپیو نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کا امداد روکنا چین کے قرضوں سے مشروط نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکیوں سے مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جنوبی ایشیا پالیسی ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 14 ستمبر کو ترکی کے وزیرخارجہ اور18 ستمبر کو چینی وزیرخارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں