لاہور پلازہ آتشزدگی کی ابتدائی رپورٹ جاری


لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے ایم ایم عالم روڈ میں لگنے والی آگ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پلازے میں کوئی  اہم سرکاری دفتر موجود نہیں تھا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق 43 افراد  کو بحفاظت پلازے سے نکالا گیا 35 افراد انتظامات کی وجہ سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، جب کہ گھٹن اور حبس سے متاثر سات افراد کو اسپتال منتقل  کیا گیا۔ آگ لگنے کے واقعے میں ایک شخص چھلانگ  لگانے کے باعث جاں بحق ہوا۔  

تفتیشی ٹیموں کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پلازے میں واٹر ہائیڈرنٹ  اور ہنگامی خارجی راستے موجود ہیں۔ آگ ابتدائی منزل پر موجود تاروں کے گھچے میں لگی جس کے باعث باعث  تیسری منزل کے تین کمرے متاثر ہوئے۔

قبل ازیں سامنے آنے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے ایم ایم عالم روڈ لاہور پر واقع آتشزدگی کا نشانہ بننے والے علی پلازہ کے صرف دو فلورز کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی تھی۔ عمارت کی دیگر منزلوں پر دفاتر موجود تھے جن کے لیے ایل ڈی اے سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔

سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے داماد کے ملکیتی پلازہ میں آگ لگنے کے بعد موقع پر پہنچنے والے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ الیکٹرک روم میں شاٹ سرکٹ کے باعث آگ لگی ہے۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پلازہ مالک کو ناقص انتظامات پر پہلے ہی نوٹسز جاری کیے جا چکے تھے۔ سول ڈیفنس لاہور نے پلازہ کے مالکان کو ایک نوٹس 28 اگست کو بھی دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق جاری کردہ نوٹسز میں انتظامات بہتر نہ کرنے پر پلازے کو سیل کرنے کی وارننگ دی گئی تھی اور چالان کر کے عدالت بھجوانے کی بھی وارننگ جاری کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں