ضمنی انتخابات کی تیاریوں میں تیزی


اسلام آباد/شانگلہ: الیکشن کمیشن پاکستان نے ملک بھر میں ضمنی انتخابات کروانے کی تیاریوں میں تیزی لاتے ہوئے یہ مشاورت شروع کر دی ہے کہ آنے والے ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں یا متبادل انتظامات کو استعمال کیا جائے۔

الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق ضمنی انتخابات میں فوج کی تعیناتی کاحتمی فیصلہ چند روز میں کرلیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسران نے ضمنی انتخابات میں سیکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے سپرد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات کی جائے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی کے گیارہ اور صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے۔

دوسری طرف خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 23 شانگلہ میں ضمنی انتخاب کے لیے فوج آج سے کنٹرول سنبھالے گی۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق پی کے 23 میں آج سے باقاعدہ فوج پولنگ اسٹیشنز کا کنٹرول سنبھالے گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ پاک فوج کے جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات کیے جائیں گے۔

صوبائی حلقہ میں ضمنہ انتخاب کے دوران فوج کی تعیناتی کے لیے الیکشن کمیشن پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کرچکا ہے.

پی کے 23 شانگلہ میں عام انتخابات میں خواتین کے10 فیصد سے کم ووٹ پول ہونے پردوبارہ پولنگ کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ حلقہ میں ضمنی انتخاب کے لیے دس ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے پاک فوج کے جوان نو سے گیارہ ستمبر تک حلقہ میں تعینات رہیں گے۔ عام انتحابات 2018 میں شانگلہ صوبائی نشست پر پی ٹی آئی کے شوکت یوسفزئی کامیاب ہوئے تھے.


متعلقہ خبریں