دریائے چناب پر بھارتی آبی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات

جنگی جنون میں مبتلا بھارت آبی جارحیت پر اُتر آیا

اسلام آباد: پاکستان نے آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کو حالیہ دورہ پاکستان کے دوران دریائے چناب پر جاری دو بھارتی منصوبوں پر اپنے اعتراضات اور تحفظات سے آگاہ کیا۔

پاکستان نے دریائے چناب پر زیر تعمیر بھارتی منصوبوں پاکل دول اور کلنائی پر بھارت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ ان دونوں منصوبوں کے ڈیزائنز تبدیل کیے جائیں یا ان کی تعمیر روکی جائے۔ 

بھارت کے ایک ہزار میگا واٹ کی صلاحیت کے حامل پاکل دول اور 48 میگاواٹ صلاحیت کے حامل کلنائی منصوبے پاکستان کو شدید ترین آبی بحران سے دوچار کر سکتے ہیں۔

 پاکل دول ڈیم منصوبے کے ذریعے بھارت دریائے چناب پر پاکستان کا ایک لاکھ آٹھ ہزار ایکڑ فٹ پانی روک سکتا ہے۔ 

اس ڈیم کی تعمیر اس طرح سے کی گئی ہے کہ یہ جون کے وسط سے لے کر اگست کے اختتام تک بھرتا ہے۔ واضح رہے کہ جون کے وسط سے لے کر اگست تک برصغیرمیں مون سون کا موسم پایا جاتا ہے۔

پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ اس منصوبے کے فری بورڈ کی بلندی سات فٹ سے کم کر کے دو فٹ کی جائے اور اسپل وے کے دروازوں کی تنصیب 40 میٹر اضافے کے ساتھ سطح سمندر سے ایک ہزار چھ سو 20 میٹر کی جائے۔ 

پاکل دول کا منصوبہ کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے سے تین گنا بڑا ہے۔ اس منصوبے میں پاکستان کو لوئر کلنائی منصوبہ کے  پل کی گہرائی اور فری بورڈ کی دو میٹر بلندی پر اعتراض ہے۔ اس منصوبے کے باعث پاکستان ایک ہزار پانچ سو آٹھ ایکڑ فٹ پانی سے محروم ہو جائے گا۔

تاہم بھارت کی جانب سے پاکستان کے ان تمام اعتراضات اور تحفظات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔


متعلقہ خبریں