ای سی سی اجلاس: گیس قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ کمیٹی نے ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے کی منظوری دے دی ۔

پیر کے روز اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد وزیراطلاعات فواد چودھری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر گیس مہنگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ای سی سی نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، ہربوری پر حکومت 960 روپے  سبسڈی دے گی۔

فواد چودھری نے دعوی کیا کہ 2013 میں سوئی ناردرن اور سوئی سدرن گیس کمپنیاں خسارے میں نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے گیس پر معاہدے حقیقت کے برعکس تھے۔

قبل ازیں ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ آج کے ای سی سی اجلاس میں گردشی قرضوں کے بارے میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا تھا۔ وزیر خزانہ نے گردشی قرضوں کے معاملے سے نمٹنے کے لیے تمام ارکان سے رائے طلب کر لی۔

ای سی سی نے خریف سیزن کیلئے کھاد کی تقسیم سے متعلق کمیٹی قائم کر دی جب کہ کھاد کے کارخانوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا تھا۔

گیس قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ گیس کمپنیوں نے ٹیرف میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رکھا تھا، اضافہ کی منظوری اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اپنے آج کے اجلاس میں دینا تھی لیکن وزیر اعظم کی ہدایت پر قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ روک دیا گیا۔

29 اگست کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کر دی گئی تھی۔

گزشتہ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا تھا کہ توانائی شعبے کا مجموعی گردشی قرضہ 1188 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جب کہ دیگر شعبوں کا مجموعی گردشی قرضہ 596 ارب روپے ہے۔

ای سی سی میں اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ آئندہ ہفتے گردشی قرضے سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیرخزانہ نے تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹ بھی طلب کی تھی جسے آج کی میٹنگ میں پیش کیا جانا تھا۔


متعلقہ خبریں